بھابھی! اسلام میں مسلم مرد کو کسی غیر مسلم عورت سے شادی کرنے کی اجازت ھے. اس دن وہ آمنہ بھابھی سے پوچھ رھی تھی
"بھابھی! اسلام میں مسلم مرد کو کسی غیر مسلم عورت سے شادی کرنے کی اجازت ھے..؟ " اس دن وہ آمنہ بھابھی سے پوچھ رھی تھی..
" ھاں اگر وہ اھل کتاب ھو تو.. "
" اور کیا مسلم عورت کسی غیر مسلم مرد سے شادی کر سکتی ھے اگر وہ اھل کتاب ھو تو..؟ "
آمنہ بھابھی نے اسے دیکھا.. " نہیں.. ایسا ممکن نہیں ھے.. مسلم عورت کسی غیر مسلم کے ساتھ شادی نہیں کر سکتی چاھے وہ غیر مسلم اھل کتاب ھی کیوں نہ ھو.. "
" یہ عورت کے ساتھ زیادتی نہیں ھے..؟ مرد کو تو اجازت ھے کہ وہ غیر مسلم کے ساتھ شادی کر لے لیکن عورت کو نہیں.. کیا عورت انسان نہیں..؟ اس کا دل نہیں ھے..؟ "
" ثانیہ ! دیکھو یہ زیادتی والی بات نہیں ھے.. ایک مسلم مرد اپنے بچوں کو اپنے طریقے اور عقیدے پر پروان چڑھائے گا چاھے اس کی بیوی کا عقیدہ کچھ بھی ھو.. وہ اسے مجبور کر سکتا ھے کہ وہ اس کی بات مانے مگر مسلم عورت ایک غیر مسلم شوہر کو اپنی بات ماننے پر مجبور نہیں کر سکتی.. یقیناً اس کے بچے بھی غیر مسلم ھی ھوں گے..
پھر تم خود سوچو کہ ایک مسلمان عورت کی غیرت یہ کیسے گوارا کر سکتی ھے کہ وہ اپنے بچے کو اپنے دین کے بجائے کسی دوسرے دین کا پیروکار بنائے..؟ "
ثانیہ نے جواب میں کچھ نہیں کہا تھا..!!
No comments:
Post a Comment