Saturday, January 4, 2014

ایک مرتبہ ایک نہایت ہی حسین وجمیل اور پاکباز عورت حضرت بایزید بسطامی رحمہ اللہ کی خدمت میں حاضر ہوئی

ایک مرتبہ ایک نہایت ہی حسین وجمیل اور پاکباز عورت حضرت بایزید بسطامی رحمہ اللہ کی خدمت میں حاضر ہوئی اور اُن سے شکایت کی کہ میرا خاوند دوسری شادی کرنا چاھتا ھے - اسلیے آپ مجھے ایسا تعویذ دیں یا اس طرح دُ عا مانگیں کہ وہ اپنے اس ارادے سے باز آجائے

حضرت نے فرمایا-"بہن! جب اللہ تعالی نے مرد کو استطاعت ہونے پر چار تک بیویاں کرنے کی اجازت دی ھے تو پھر میں کون ہوتا ھوں جو قانون خُداوندی میں در آؤں اور حکم خُداوندی کی خلاف ورزی کا ذریعہ بنوں "

اس پر وہ خاتون بہت دل برداشتہ ہوئی اور حضرت کی بارگاہ میں عرض کیا "حضرت! میں پردہ میں ھوں اور شریعت اجازت نہیں دیتی کہ میں آپ پر اپنا چہرہ ظاہر کروں ، اگر شریعت اجازت دیتی اور میں آپ پراپنا حسن و جمال ظاہر کرسکتی پھر آپ فیصلہ فرماتے کہ آیا میرے خاوند کو سوکن لانے کا حق حاصل ھے یا نہیں ؟

یہ جواب سُننا تھا کہ حضرت تڑپ اُٹھے اور بے ہوش ھوگئے - ہوش آنے پر فرمایا -دیکھو! یہ ایک خاتون جس کا حسن وجمال قطعی فانی اور محض عطیہ خداوندی ہے ، اپنے حسن وجمال پر اس قدر نازاں ہے کہ اس پر سوکن لانا پسند نہیں کرتی اور اپنی توہین سمجھتی ھے

تو وہ رب ذوالجلال اور خالق کائنات جو حسن وجمال کا خالق اور ساری کائنات کا خالق ھے کیونکر گوارہ کرسکتا ھے کہ مخلوق کسی کو اسکا شریک ٹہرائے..

Friday, January 3, 2014

حضرت سلیمان عليه السلام نہر کے کنارے بیٹھے ہوئے تھے کہ ان کی نگاہ ایک چیونٹی پر پڑی جو گیہوں کا ایک دانہ لے کر نہر کی طرف جارہی تھی ، حضرت سلیمان عليه السلام اس کو بہت غور سے دیکھنے لگے ، جب چیونٹی پانی کے قریب پہنچی تو اچانک ایک مینڈک نے اپنا سر پانی سے نکالا اور اپنا منہ کھولا تو یہ چیونٹی اپنے دانہ کے ساتھ اس کے منہ میں چلی گئی، میڈک پانی میں داخل ہو گیا اور پانی ہی میں بہت دیر تک رہا ،

سلیمان عليه السلام اس کو بہت غور سے دیکھتے رہے ،ذرا ہی دیر میں مینڈک پانی سے نکلا اور اپنا منہ کھولا تو چیونٹی باہر نکلی البتہ اس کے ساتھ دانہ نہ تھا۔

حضرت سلیمان عليه السلام نے ا س کو بلا کر معلوم کیا کہ ”ماجرہ کیاتھا اور وہ کہاں گئی تھی“ اس نے بتایا کہ اے اللہ کے نبی آپ جو نہر کی تہہ میں ایک بڑا کھوکھلا پتھر دیکھ رہے ہیں ، اس کے اندر بہت سے اندھے کیڑے مکوڑے ہیں، اللہ تعالی نے ان کو وہاں پر پیدا کیا ہے، وہ وہاں سے روزی تلاش کرنے کے لیے نہیں نکل سکتے‘ اللہ تعالی نے مجھے اس کی روزی کا وکیل بنایا ہے ، میں اس کی روزی کو اٹھا کر لے جاتی ہوں اور اللہ نے اس مینڈک کو میرے لیے مسخر کیا ہے تاکہ وہ مجھے لے کر جائے ، اس کے منہ میں ہونے کی وجہ سے پانی مجھے نقصان نہیں پہنچاتا، وہ اپنا منھ بند پتھر کے سوراخ کے سامنے کھول دیتا ہے ، میں اس میں داخل ہو جاتی ہوں ، جب میں اس کی روزی اس تک پہنچا کر پتھر کے سوراخ سے اس کے منہ تک آتی ہوں تو مینڈک مجھے منہ سے باہر نکال دیتا ہے ۔

حضرت سلیمان عليه السلام نے کہا: ”کیا تو نے ان کیڑوں کی کسی تسبیح کو سنا “ چیونٹی نے بتایا : ہاں! وہ سب کہتے ہیں :

”اے وہ ذات جو مجھے اس گہرے پانی کے اندر بھی نہیں بھولتا“

( ۔قصص الانبیاء )

Tuesday, December 31, 2013

When Awesome Body Painting Meets Contortion

When Awesome Body Painting Meets Contortion

Using masterful painting techniques in coordination with photography and lighting, body paint artist Gesine Marwedel transforms this beautiful woman into a pink flamingo.

When Awesome Body Painting Meets Contortion

Body-painting artist Emma Hack etched colors and markings on her models and arranged their arms, legs and heads into the shape of a small hatchback. She designed the car down to the smallest detail including alloy wheels and a number plate by covering each model in shades of blue, white, black and silver paint. Emma Hack even made it look like the car had been pranged in a small accident by exposing the “engine” and leaving the front “bumper” hanging off.

When Awesome Body Painting Meets Contortion

Using just body paint, ad agency i.d.e.a has transformed human beings into amazing motorcycles. As part of a campaign for the Progressive International Motorcycle Show, extremely flexible yoga gurus were arranged in such a way as to resemble a sport bike, a dirt bike and a cruiser.
Because of the level of detail and difficulty of model positioning, each shot took a day to complete.

When Awesome Body Painting Meets Contortion

Artists Chadwick and Spector focus on recreating lost, stolen, unknown, destroyed or otherwise unpopular paintings usually found in museum storage facilities on the human body. Each resurrected painting takes anywhere from eight to fifteen hours to create onto Chadwick's body, then it is documented with photography.

When Awesome Body Painting Meets Contortion
Bodypainting art by Andy Golub.
When Awesome Body Painting Meets Contortion
Another bike by ad agency i.d.e.a.
When Awesome Body Painting Meets Contortion
When Awesome Body Painting Meets Contortion
Another work by Andy Golub.
When Awesome Body Painting Meets Contortion

Guido Daniele was born in Soverato (CZ – Italy) and now lives and works in Milan. Using the body painting technique he creates and paints models' hands and bodies for different situations such as advertising pictures and commercials, fashion events and exhibitions.

When Awesome Body Painting Meets Contortion

New Orleans-based artist Craig Tracy is considered a trendsetter in the art of body painting. He spends hours painstakingly painting his subjects' bodies with water-based paint before taking photos of them in unique positions.

Sunday, December 29, 2013

ایک آدمی امام ابوحنیفہ رحمتہ اللہ علیہ کے پاس آیا اور ایک عجیب و غریب سوال کیا کہ

ایک آدمی امام ابوحنیفہ رحمتہ اللہ علیہ کے پاس آیا اور ایک عجیب و غریب سوال کیا کہ آپ اس شخص کے بارے میں کیا کہتے ہو جو

1۔ بن دیکھے گواہی دیتا ہو۔

2: یہود و نصاریٰ کے قول کی تصدیق کرتا ہو۔

3۔ اللہ کی رحمت سے دور بھاگتا ہو۔

4۔ بغیر ذبح کے کھالیتا ہو۔

5۔ جس کی طرف اللہ نے بلایا ہو اس کی پرواہ نہ کرتا ہو۔

6 ۔ جس سے اللہ نے ڈرایا ہو اس کا خوف نہ کرتا ہو۔

7۔ فتنے کو محبوب رکھتا ہو۔

امام ابوحنیفہ رحمة اللہ علیہ نے فرمایا وہ شخص مومن ہے۔

سوال پوچھنے والا بڑا حیران ہوا کہنے لگا جی وہ کیسے؟ فرمایا:

دیکھو! تم نے کہا بن دیکھے گواہی دیتا ہو تو مومن اپنے پروردگار کی بن دیکھے گواہی دیتا ہے۔

تم نے کہا کہ یہود ونصاریٰ کے قول کی تصدیق کرتا ہو۔ قرآن میں آیا ہے۔ ترجمہ: ”یہود کہتے ہیں نصرانی حق پر نہیں اور نصرانی کہتے ہیں کہ یہود حق پر نہیں“ تو مومن ان دونوں کے اس قول کی تصدیق کرتا ہے۔

تم نے کہا کہ اللہ کی رحمت سے دور بھاگتا ہے تو دیکھو! بارش اللہ کی رحمت ہے اور بارش سے تو ہر بندہ بھاگتا ہے کہ کہیں کپڑے نہ بھیگ جائیں۔

دیکھو تم نے کہا کہ بغیر ذبح کیے کھاتا ہے تو مچھلی بھی تو بغیر ذبح کے ہوتی ہے اس کو تو ہر بندہ مزے لے لے کر کھاتا ہے۔

تم نے کہا کہ جس کی طرف اللہ نے بلایا ہے اس کی طرف رغبت نہیں کرتا‘ پس وہ جنت ہے کہ اللہ نے اس کی طرف بلایا ہے مگر اس کو مشاہدہ حق اتنا مطلوب ہے اللہ کی رضا اتنی مطلوب ہے کہ محبوب حقیقی کی طرف سے نظر ہٹا کر وہ جنت کی طرف نظر ڈالنا کبھی پسند نہیں کرتا۔

تم نے کہا کہ جس سے اللہ نے ڈرایا ہے اس سے وہ ڈرتا نہیں تو وہ دوزخ ہے اس کو اپنے محبوب کی ناراضگی کی اتنی فکر رہتی ہے کہ جہنم میں جلنے کی پرواہ نہیں کرتا۔

تم نے کہا کہ اسے فتنہ محبوب ہے۔ پس اولاد کو قرآن میں فتنہ کہا گیا ہے اور اولاد سے ہر شخص کوفطری محبت ہوتی ہے پس وہ مومن ہے۔ سوال پوچھنے والے امام ابو حنیفہ رحمتہ اللہ علیہ کی ذہانت اور علم پر حیران رہ گیا۔

Saturday, December 28, 2013

بھابھی! اسلام میں مسلم مرد کو کسی غیر مسلم عورت سے شادی کرنے کی اجازت ھے. اس دن وہ آمنہ بھابھی سے پوچھ رھی تھی.. " ھاں اگر وہ اھل کتاب ھو تو.. " " اور کیا مسلم عورت کسی غیر مسلم مرد سے شادی کر سکتی ھے اگر

"بھابھی! اسلام میں مسلم مرد کو کسی غیر مسلم عورت سے شادی کرنے کی اجازت ھے..؟ " اس دن وہ آمنہ بھابھی سے پوچھ رھی تھی..

" ھاں اگر وہ اھل کتاب ھو تو.. "

" اور کیا مسلم عورت کسی غیر مسلم مرد سے شادی کر سکتی ھے اگر وہ اھل کتاب ھو تو..؟ "

آمنہ بھابھی نے اسے دیکھا.. " نہیں.. ایسا ممکن نہیں ھے.. مسلم عورت کسی غیر مسلم کے ساتھ شادی نہیں کر سکتی چاھے وہ غیر مسلم اھل کتاب ھی کیوں نہ ھو.. "

" یہ عورت کے ساتھ زیادتی نہیں ھے..؟ مرد کو تو اجازت ھے کہ وہ غیر مسلم کے ساتھ شادی کر لے لیکن عورت کو نہیں.. کیا عورت انسان نہیں..؟ اس کا دل نہیں ھے..؟ "

" ثانیہ ! دیکھو یہ زیادتی والی بات نہیں ھے.. ایک مسلم مرد اپنے بچوں کو اپنے طریقے اور عقیدے پر پروان چڑھائے گا چاھے اس کی بیوی کا عقیدہ کچھ بھی ھو.. وہ اسے مجبور کر سکتا ھے کہ وہ اس کی بات مانے مگر مسلم عورت ایک غیر مسلم شوہر کو اپنی بات ماننے پر مجبور نہیں کر سکتی.. یقیناً اس کے بچے بھی غیر مسلم ھی ھوں گے..

پھر تم خود سوچو کہ ایک مسلمان عورت کی غیرت یہ کیسے گوارا کر سکتی ھے کہ وہ اپنے بچے کو اپنے دین کے بجائے کسی دوسرے دین کا پیروکار بنائے..؟ "

ثانیہ نے جواب میں کچھ نہیں کہا تھا..!!

بھابھی! اسلام میں مسلم مرد کو کسی غیر مسلم عورت سے شادی کرنے کی اجازت ھے. اس دن وہ آمنہ بھابھی سے پوچھ رھی تھی

"بھابھی! اسلام میں مسلم مرد کو کسی غیر مسلم عورت سے شادی کرنے کی اجازت ھے..؟ " اس دن وہ آمنہ بھابھی سے پوچھ رھی تھی..

" ھاں اگر وہ اھل کتاب ھو تو.. "

" اور کیا مسلم عورت کسی غیر مسلم مرد سے شادی کر سکتی ھے اگر وہ اھل کتاب ھو تو..؟ "

آمنہ بھابھی نے اسے دیکھا.. " نہیں.. ایسا ممکن نہیں ھے.. مسلم عورت کسی غیر مسلم کے ساتھ شادی نہیں کر سکتی چاھے وہ غیر مسلم اھل کتاب ھی کیوں نہ ھو.. "

" یہ عورت کے ساتھ زیادتی نہیں ھے..؟ مرد کو تو اجازت ھے کہ وہ غیر مسلم کے ساتھ شادی کر لے لیکن عورت کو نہیں.. کیا عورت انسان نہیں..؟ اس کا دل نہیں ھے..؟ "

" ثانیہ ! دیکھو یہ زیادتی والی بات نہیں ھے.. ایک مسلم مرد اپنے بچوں کو اپنے طریقے اور عقیدے پر پروان چڑھائے گا چاھے اس کی بیوی کا عقیدہ کچھ بھی ھو.. وہ اسے مجبور کر سکتا ھے کہ وہ اس کی بات مانے مگر مسلم عورت ایک غیر مسلم شوہر کو اپنی بات ماننے پر مجبور نہیں کر سکتی.. یقیناً اس کے بچے بھی غیر مسلم ھی ھوں گے..

پھر تم خود سوچو کہ ایک مسلمان عورت کی غیرت یہ کیسے گوارا کر سکتی ھے کہ وہ اپنے بچے کو اپنے دین کے بجائے کسی دوسرے دین کا پیروکار بنائے..؟ "

ثانیہ نے جواب میں کچھ نہیں کہا تھا..!!

Thursday, December 26, 2013

ایک بادشاہ عیش و عشرت کی زندگی گزار رہا تھا۔ ایک رات مستی میں گم تھا اور بولا کہ ہمارے لئے دنیا میں اس وقت سے

ایک بادشاہ عیش و عشرت کی زندگی گزار رہا تھا۔ ایک رات مستی میں گم تھا اور بولا کہ ہمارے لئے دنیا میں اس وقت سے زیادہ اچھا وقت کوئی نہں اسلئے کہ نہ اچھے برے کا خیال ہے نہ کسی غم کی فکر۔ ایک فقیر جاڑے میں سویا ہوا تھا اور سردی سے ٹھٹھر رہا تھا۔ اس نے بادشاہ کی بات سنی تو بولا کہ اے بادشاہ مانا کہ تجھے اپنا کوئی غم نہیں مگر کیا تجھے ہماری بھی کوئی فکر یا کوئی غم نہیں ہے؟

یہ بات بادشاہ کے دل کو لگی۔ اس نے ایک ہزار اشرفیوں کی تھیلی نکالی اور فقیر کو کہا کہ اپنا دامن پھیلاۓ۔ فقیر نے کہا کوئی چادر کوئی کپڑا نہیں ہے دامن کہاں سے لاؤں؟ بادشاہ کو اسکی کمزور حالت پر اور رحم آیا اور اس کو ایک کپڑوں کا جوڑا اور چادر بھی دی۔

فقیر نے تھوڑے ہی عرصے میں وہ ساری رقم ضائع کر دی اور دوبارہ بادشاہ کے پاس آ گیا ۔ اس وقت بادشاہ اپنے معاملات میں الجھا تھا اور جب اسے اس فقیر کے بارے میں بتایا گیا تو اس نے کوئی پرواہ نہ کی۔ ناراض ہوا اور غصہ میں منہ پھیر لیا اور کہا کہ اس بے حیا فضول خرچ کو یہاں سے نکال دو جس نے اتنی قلیل مدت میں اسقدر دولت ضائع کر دی۔ بیت المال کا خزانہ مسکینوں کا حق ہے نہ کہ شیطان کے بھائیوں کی خوراک۔

ایک خیر خواہ وزیر نے کہا، جناب میں یہ مناسب سمجھتا ہوں کہ ایسے لوگوں کو گزارے لائق رقم ہی دینی چاہئیے اس سے زیادہ نہیں تاکہ یہ فضول خرچی نہ کریں۔ لیکن جیسا آپ کا حکم ہے کہ اسکو منع کیا جاۓ اور جھڑک کر نکال دیا جاۓ یہ نامناسب ہے کہ کسی کو ایک مرتبہ مہربانی کر کے امیدوار بنا دینا اور پھر ناامید کر کے دل توڑ دینا اور خالی ہاتھ لوٹایا جاۓ۔

بادشاہ نے وزیر کے مشورے کو سراہا اور فقیر کو غلطی کے لئے سرزنش کرتے ہوۓ گزارے لائق رقم دے کے جانے کا کہہ دیا۔

اس حکایت سے یہ بات واضح ہوئی کہ اپنے اوپر لالچی لوگوں کے لئے دروازہ نہ کھولو مگر جب کھل گیا تو سختی سے بند کرنا نامناسب ہے، حکمت و دانائی سے درمیانی راہ نکالنی چاہئیے۔ کیونکہ آدمی، پرند چرند، چیونٹیاں سب وہیں جمع ہوتی ہیں جہاں میٹھے پانی کا چشمہ ہو گا ، کھارے پانی کے قریب کوئی نظر نہیں آتا، لوگ اسی در کو کھٹکھٹاتے ہیں جہاں دروازہ کھلنے کی امید ہو اور اگر کوئی آپ کا در کھٹکھٹاتا ہے تو یہ اللہ پاک کا احسان ہے کہ اُس نے اِس قابل بنایا۔